Welcome To My Website Khwajawrites. In This Post I will Show Best 50+John Elia Poetry In Urdu Text I Hope You Wil Enjoy This. Jaun Elia Poetry in Urdu Text is known for its deep, emotional, and thought-provoking themes. His poetry reflects pain, loneliness, love, existential questions, and a rebellious spirit, all expressed in a unique and impactful style. Jaun Elia’s words often touch the hearts of readers because they speak of unspoken feelings and hidden sorrows. His use of philosophical depth mixed with raw emotion makes his poetry timeless and relatable, especially for those who find comfort in expressing pain through words.
Agar aap WhatsApp status, Instagram captions, TIKTOK ya Facebook stories ke liye John Elia Poetry In Urdu Text dhoond rahe hain, tu ye collection aapke liye best hai.
Table of Contents
Related Posts:
John Elia Poetry In Urdu Text
Best John Elia Poetry In Urdu Text

میں زندگی کے زخموں کا عادی ہوں
تُو چاہے جتنا درد دے، قبول ہے

ہم نے خوابوں میں بھی جدائی دیکھی
یہ ہجر کیسا ہے، جو سوتے میں بھی جاگتا ہے؟

کسی سے شکایت کروں بھی تو کیسے
خود کو ہی خود پر اعتبار نہیں

ہم نے عشق کیا تھا، تماشا نہیں
لوگوں نے قصے بنا دیے ہمارے درد کے

میں خود کو ڈھونڈنے نکلا تھا
راستے میں وہ بھی بچھڑ گیا جو ساتھ تھا

دنیا نے کہا محبت سزا ہے
ہم نے ہنس کر کہا، پھر بھی کریں گے

یہ دل بھی عجب چیز ہے
زخموں کو سینے کے بجائے، اور مانگتا ہے

رات بھی جلتی رہی، خواب بھی راکھ ہوئے
عشق کے کھیل میں سب کچھ جلا دیا ہم نے

وہ آئے بھی نہیں، اور بچھڑ بھی گئے
محبت کے کھیل میں ہار جیت کہاں

کسی سے کیا شکایت کریں
خود ہی بےوفائی کے عادی ہو چکے ہیں
John Elia Poetry In Urdu Text Copy Paste

وہ شخص جس کے بغیر رہ نہیں سکتا تھا
آج اسی کی یادوں میں جل رہا ہوں

زمانے کی عدالت میں ہار گئے ہم
محبت کے مقدمے میں کوئی گواہ نہ تھا

درد لکھنا سیکھا تھا جوگ میں
اب زخموں کے بغیر شاعری نہیں ہوتی

ہم عشق میں برباد ہو گئے
مگر لوگ محبت کو قصہ سمجھتے رہے

خوابوں کی راہ میں کانٹے بچھے تھے
پھر بھی ہم ننگے پاؤں چلتے رہے

یہ عشق بھی کیا چیز ہے
جیتو تو برباد، ہارو تو برباد

ہم نے جنہیں پوجا تھا دل سے
وہ ہمیں چھوڑ کر چلے گئے ہنستے ہنستے

میں بکھر کر بھی مسکرا رہا ہوں
لوگ سمجھے، میں خوش ہوں

ہم نے خواب بیچ کر زندگی خریدی
محبت کے بازار میں سب کچھ مہنگا ہے

وہ جو ہر لمحہ ساتھ تھا
آج خوابوں میں بھی دکھائی نہیں دیتا
John Elia Poetry In Urdu Text 2 Lines

درد کی زبان سیکھ لی ہم نے
اب ہر زخم خود کہانی سناتا ہے

جو لوگ دل کے قریب تھے
وہی سب سے زیادہ دور نکل گئے

میں نے خود کو توڑ کر لکھا ہے
تب جا کے یہ شعر پورے ہوئے ہیں

آنکھوں میں نمی تھی، پر ہنس رہا تھا
لوگ سمجھے، میں مضبوط ہوں

مجھے بھی سکون چاہیے
مگر سکون کی قیمت بہت زیادہ ہے

کسی سے کیا گلہ کریں
یہاں محبت بھی کاروبار بن چکی ہے

لوگ سائے کی طرح ساتھ ہیں
مگر روشنی جاتے ہی سب غائب ہو جاتے ہیں

رات بھی روئی تھی میرے ساتھ
درد کی محفل میں کوئی اکیلا نہیں

دل کا حال پوچھنے والا کوئی نہیں
زمانہ صرف کہانیاں سننا چاہتا ہے

محبت تھی، یا کوئی سزا؟
میں ہنستا کم، اور روتا زیادہ ہوں
John Elia Poetry In Urdu Text SMS

لوگ ہمیں غلط سمجھتے رہے
ہم خود کو ٹھیک نہیں کر سکے

ہر بار ٹوٹا، پھر بھی جُڑا رہا
یہ دل بھی عجب ضدی نکلا

ہمیں ہار جانے کا دکھ نہیں
بس کسی نے جیتنے بھی نہیں دیا

ہم نے زندگی کی سچائی دیکھی
یہاں محبت کے بدلے محبت نہیں ملتی

دل کی گلیاں خالی ہو چکیں
کوئی لوٹ کر آنے والا نہیں

ہم نے خود کو بہت بہلایا
مگر دل کی ضد نہیں بدلی

لوگ چہروں پر مسکراہٹ لیے گھومتے ہیں
مگر دلوں میں جنگ لڑی جا رہی ہے

وہ جو سب کچھ تھا
آج وہی کچھ بھی نہیں

میں اپنی تنہائی کا جشن مناتا ہوں
اور لوگ سمجھتے ہیں، میں خوش ہوں

ہم نے سوچا تھا محبت امر ہو گی
مگر یہاں سب عارضی نکلا
Heart-Touching John Elia Poetry In Urdu Text

ایک بار جو بچھڑا
پھر وہ خوابوں میں بھی نظر نہ آیا

دل بھی عجب چیز ہے
ٹوٹ کر بھی اُسی کا رہتا ہے

ہمیں شکایت نہیں کسی سے
ہم نے وفا کو خود ہی ٹھکرا دیا تھا

ہم نے زخموں کو سینے کی کوشش کی
مگر یادوں نے مرہم لگنے نہ دیا

دنیا محبت کی قدر نہیں کرتی
اور ہم ہر بار محبت کے مجرم ٹھہرے

خوابوں کے بدلے حقیقت ملی
مگر حقیقت بہت تلخ نکلی

لوگوں نے وفا کے وعدے کیے
پھر ہنستے ہوئے توڑ بھی دیے

ہم نے خود کو تنہا کر لیا
تاکہ کوئی اور ہمیں چھوڑ نہ سکے

محبت میں زخموں کا حساب نہیں ہوتا
مگر پھر بھی دل حساب رکھتا ہے

ہم نے بکھرنا سیکھ لیا
کیونکہ جُڑنے کی امید نہیں رہی
ہم نے خود کو اس طرح کھو دیا، جیسے کوئی یاد بھول جائے،
جو بات کہنی تھی، وہ دل میں ہی رہ گئی، اور وقت گزر جائے۔
میں اپنی تنہائی سے اُکتا چکا ہوں، مگر کسی ہجوم میں،
جب بھی خود کو دیکھا، ہر بار خود سے ہی جدا پایا۔
جو ملا، وہ کھو گیا اور جو چاہا، وہ کبھی نہ ملا،
جون ایلیا کی طرح ہم بھی بس خود سے ہی خفا رہے۔
Conclusion
Yeh John Elia Poetry In Urdu Text aapke jazbaat ko powerful andaaz mein bayan karne ka zariya hain. Agar aapko pasand aayi ho tu zaroor share karein aur apna feedback bhi dein.
Thanks For Visiting My Website.
[…] Best 50+John Elia Poetry In Urdu Text […]
[…] Best 50+John Elia Poetry In Urdu Text […]
[…] Best 50+John Elia Poetry In Urdu Text […]
[…] Best 50+John Elia Poetry In Urdu Text […]
[…] Best 50+John Elia Poetry In Urdu Text […]
[…] Best 50+John Elia Poetry In Urdu Text […]
[…] Best 50+John Elia Poetry In Urdu Text […]