Welcome To My Website Khwajawrites. In This Post I will Show 50+Allama Iqbal Top Poetry In Urdu I Hope You Wil Enjoy This. Allama Iqbal’s top poetry in Urdu is a powerful blend of inspiration, philosophy, and deep spiritual thought. His verses awaken self-awareness, encourage youth to rise with courage, and highlight the glory of faith, freedom, and individuality. Through symbolic language and uplifting messages, Iqbal’s poetry motivates the soul, stirring a sense of purpose and pride in one’s identity, culture, and connection with God.
Agar aap WhatsApp status, Instagram captions, TIKTOK ya Facebook stories ke liye Allama Iqbal Top Poetry In Urdu dhoond rahe hain, tu ye collection aapke liye best hai.
Table of Contents
Related Posts:
Allama Iqbal Top Poetry In Urdu
Best Allama Iqbal Top Poetry In Urdu

نہیں تیرا نشیمن قصرِ سلطانی کے گنبد پر
تو شاہین ہے، بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں میں

خودی ہو زندہ تو ہے فقر بھی شہنشاہی
نہیں ہے سنجر و طغرل سے کم شکوہِ فقیر

دیارِ عشق میں اپنا مقام پیدا کر
نیا زمانہ، نئے صبح و شام پیدا کر

یہی مقصودِ فطرت ہے، یہی رمزِ مسلمانی
اخوت کی جہاں گیری، محبت کی فراوانی

یہ نادان گر گئے سجدے میں جب وقتِ قیام آیا
کعبہ تو بنا لی، دل کو صنم خانے سے پاک نہ کیا

مقامِ شوق تراش، اپنی دنیا آپ پیدا کر
اگر زندہ ہے، تو پھر تیرا طریقِ زندگی اور ہے

ہو نقش اگر باطل، تکرار سے کیا حاصل؟
کیا تجھ کو خوش آتی ہے آدم کی یہ ارزانی؟

عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی، جہنم بھی
یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے، نہ ناری ہے

محبت مجھے ان جوانوں سے ہے
ستاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

مری زندگی کا مقصد تیرے دین کی سرفرازی
میں اسی لئے مسلماں، میں اسی لئے نمازی
Allama Iqbal Top Poetry In Urdu Copy Paste

عقل نے ایک دن یہ دل سے کہا
بھولے بھٹکے کی رہنما ہوں میں

گراں جو مجھ پہ یہ ہنگامہ زمانہ ہوا
جہاں سے باندھ کے رختِ سفر روانہ ہوا

عروجِ آدم خاکی سے انجم سہمے جاتے ہیں
کہ یہ ٹوٹا ہوا تارا مہِ کامل نہ بن جائے

دل مردہ دل نہیں ہے، اسے زندہ کر دوبارہ
کہ یہی ہے امتوں کے مرضِ کہن کا چارہ

زوال بندہِ مومن کا بے زری سے نہیں
سفال ہے، گر خودی کی کمی سے ہو

تقدیر کے قاضی کا یہ فتویٰ ہے ازل سے
ہے جرمِ ضعیفی کی سزا مرگِ مفاجات

خرد کے پاس خبر کے سوا کچھ اور نہیں
ترا علاج نظر کے سوا کچھ اور نہیں
Soulful Allama Iqbal Top Poetry In Urdu

عطا ہوا ہے تجھے روزگار کا شہباز
خودی کو کر بلند، تو بھی بن جا ہمراز

اگر چاہتا ہے خدائی مقام
تو کر خودی کو فنا، کر دوام

تری دعا سے قضا تو بدل نہیں سکتی
مگر ہے اس سے یہ ممکن کہ تو بدل جائے
Allama Iqbal Top Poetry In Urdu Text

یہاں تو صرف گزرنے کا ہے مقام
مگر ہے جینے کا ایک اور نام

یہ راز کسی کو نہیں معلوم کہ مومن
قاری نظر آتا ہے، حقیقت میں ہے قرآن

مجھے آہ و فغانِ نیم شب کا پھر پیام آیا
تھم اے رہرو کہ شاید پھر کوئی مشکل مقام آیا

پھر وہی رازِ عشق پھر وہی نغمہِ جرس
پھر وہی اشکِ سرد پھر وہی سوز و تب

علاج یہ ہے کہ مجبور کر دیا جائے
ہر ایک فقر و غنا کے امتحان میں

تجھ کو خبر نہیں ہے کہ شاعر کی نوحہ خوانی
اس دور کی ہے تقدیر، اس قوم کی کہانی

یہ فیضانِ نظر تھا یا کہ مکتب کی کرامت تھی
سکھائے کس نے اسمٰعیل کو آدابِ فرزندی

دل بیدار پیدا کر کہ دل خوابیدہ ہے جب تک
نہ تیری ضرب ہے کاری، نہ میری ضرب ہے کاری

مٹا دے اپنی ہستی کو اگر کچھ مرتبہ چاہے
کہ دانہ خاک میں مل کر گل و گلزار بنتا ہے

رہیں کیوں نہ ہم دور دنیا کے غم سے؟
ہے راحت یہی، سب سے بن کے جدا رہ
Allama Iqbal Top Poetry In Urdu 2 Lines

یہی آئینِ قدرت ہے، یہی اسلوبِ فطرت ہے
جو ہے راہِ محبت میں، وہی منزل کو پاتا ہے

نکل کر خانقاہوں سے ادا کر رسم شبیری
کہ فقرِ خانقاہی ہے فقط اندوہ و دلگیری

نظر نہیں تو حقیقت نہیں، کہیں جو تھا ہی نہیں
تو اے نگاہِ حقیقت بیں، دیکھ کے کہہ سکیں

موجوں کے زیر و بالا میں ہے حیات کی تفسیر
ہے ساحلوں کی دنیا فقط، شکست کی زنجیر
Heart-Felt Allama Iqbal Top Poetry In Urdu

ترے عشق کی انتہا چاہتا ہوں
مری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں

اگر کعبہ بنا سکتے، بتوں کو توڑ سکتے ہو
تو پھر اے مردِ مومن! کیوں خود کو نہیں توڑ سکتے؟

بہت نادان ہیں وہ جو بدل سکتے نہیں خود کو
یہ دنیا کچھ بھی ہو جائے، بدلتی دیر لگتی ہے

حیات جُوئے رواں ہے، ہر آن بدلتی جاتی ہے
جو رک گیا، وہ زندگی کی دوڑ میں کھو گیا

خودی ہو زندہ تو ہے فقر بھی شہنشاہی
نہیں ہے سنجر و طغرل سے کم شکوہِ فقیر

جہاں میں اہلِ ایماں صورتِ خورشید جیتے ہیں
ادھر ڈوبے، ادھر نکلے، ادھر ڈوبے، ادھر نکلے
Allama Iqbal Top Poetry In Urdu SMS

یہاں خودی کو بلند کرنے کا نام حیات ہے
یہاں جھکنے سے کچھ نہیں ملتا، فقط صبر آزما ہے

یہ بندگی کا فسانہ ہے، وہ سرکشی کی کہانی ہے
مگر حقیقت یہ ہے، کہ راہ دونوں ایک ہی جانی ہے

کبھی اے حقیقتِ منتظر، نظر آ لباسِ مجاز میں
کہ ہزاروں سجدے تڑپ رہے ہیں مری جبینِ نیاز میں

یہ راز کسی کو نہیں معلوم کہ مومن
قاری نظر آتا ہے، حقیقت میں ہے قرآن

آشنا اپنی حقیقت سے ہو، اے دہقاں!
یہ زمین تیری ہے، تو ہی اس کا سلطان

خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے

زمانے کے انداز بدلے گئے
نیا راگ ہے، ساز بدلے گئے

نہ تو زمین کے لیے ہے، نہ آسماں کے لیے
جہاں ہے تیرے لیے، تو نہیں جہاں کے لیے

اگر کوئی شے ہے جو بدل سکتی ہے تقدیر
تو وہ خودی کی طاقت ہے، یہی راہِ تقویم ہے

نگاہِ فقر میں شانِ سکندری کیا ہے؟
خراج کی جو گدا ہو، وہ قیصری کیا ہے؟
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے،
خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے۔
ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں،
ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں۔
نہیں ہے ناامید اقبال اپنی کشتِ ویراں سے،
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی۔
Conclusion
Yeh Allama Iqbal Top Poetry In Urdu aapke jazbaat ko powerful andaaz mein bayan karne ka zariya hain. Agar aapko pasand aayi ho tu zaroor share karein aur apna feedback bhi dein.
Thanks For Visiting My Website.
[…] Best 50+Allama Iqbal Top Poetry In Urdu […]