Welcome to our website Khwajawrites. in this blog we will show Quaid-e-Azam Poetry. I hope you will enjoy this. Quaid-e-Azam poetry in English is a heartfelt tribute to the founder of Pakistan, celebrating his unwavering determination, visionary leadership, and deep love for the nation. These poems reflect his struggles for independence, his wisdom, and his powerful message of unity, faith, and discipline. Through poetic words, he is honored as a symbol of courage and a guiding light for generations to come.

Related Posts:

Quaid-e-Azam Poetry

Quaid-e-Azam Poetry

Quaid-e-Azam Poetry

یقین، اتحاد اور قربانی کا درس دیتے ہیں،
قائدِاعظم ہمارے دلوں میں ہمیشہ بستے ہیں۔

وطن کے رکھوالے، عظیم رہنما تھے،
قائدِاعظم، خوابوں کی تعبیر بنا تھے۔

قوم کو جگایا، خواب سچ کر دکھایا،
قائدِاعظم نے ہمیں آزاد کرایا۔

تاریخ کے صفحات پہ نام روشن ہے،
قائدِاعظم کا کردار دلکش ہے۔

وطن کی مٹی سے ان کو عشق تھا،
قائد کی ہر بات میں اک درس تھا۔

محبت وطن سے انہوں نے سکھائی،
قائد کی راہوں پر ہم نے روشنی پائی۔

قوم کا عظیم رہنما بن کر آیا،
قائدِاعظم نے پاکستان کو بنایا۔

پیارے وطن کے خوابوں کے معمار تھے،
قائدِاعظم کے اصول بے شمار تھے۔

انہوں نے دی ہمیں آزادی کی پہچان،
قائدِاعظم تھے ہمارے وطن کا جان۔

اتحاد، یقین اور قربانی کا سبق دیا،
قائدِاعظم نے قوم کو زندہ کیا۔

Quaid-e-Azam Poetry In Urdu Copy Paste

یقین، قربانی اور اتحاد کی مثال تھے،
قائدِاعظم ہمارے وطن کا کمال تھے۔

انہوں نے ہم کو روشنی دکھائی،
اندھیروں میں ہمیں راہ سجھائی۔

قائد کے لفظوں میں جادو سا تھا،
ہر دل اُن کے پیغام سے بندھا تھا۔

خوابوں کو تعبیر کا رنگ دیا،
قائدِاعظم نے وطن کا سنگ دیا۔

وہ جن کے حوصلے آسمان سے بلند تھے،
قائدِاعظم کے ارادے چٹان جیسے تھے۔

محبت کا درس، وطن سے وفا،
قائدِاعظم کا پیغام تھا۔

تاریخ کے سینے میں اُن کا مقام ہے،
قائدِاعظم کی جدوجہد سلام ہے۔

ہر دل میں آج بھی اُن کی باتیں زندہ ہیں،
قائد کی تعلیمات زندہ ہیں۔

قوم کو دیا انہوں نے خواب کا پیام،
پاکستان کی مٹی کا بڑھایا مقام۔

قائد کی جدوجہد کا ثمر ہم نے پایا،
آزاد فضا میں جینے کا حق پایا۔

Quaid-e-Azam Poetry In Urdu Text

قائدِاعظم کا نام ہے شان ہماری،
وہی تو ہیں پہچان ہماری۔

انہوں نے دیا ہمیں نئی پہچان،
قائدِاعظم کا ہر خواب ہے جان۔

وطن کی محبت کا چراغ جلایا،
قائد نے ہمیں منزل دکھایا۔

ہر قدم پہ سچائی کی راہ دکھائی،
قائدِاعظم نے آزادی دلائی۔

قائد کی محنت کا یہ انعام ہے،
ہر پاکستانی اُن کا غلام ہے۔

وطن کا چراغ، وہ روشن ستارہ،
قائدِاعظم، ہمارے دل کا سہارا۔

اتحاد، ایمان، قربانی کا سبق دیا،
قائدِاعظم نے ہمیں ہمت عطا کیا۔

وہ قوم کا فخر، ہماری امید تھے،
قائدِاعظم عظیم شخصیت تھے۔

ہر خواب کو حقیقت کا رنگ دیا،
قائدِاعظم نے آزاد وطن دیا۔

قائد کی باتیں ہمارے لیے مشعلِ راہ ہیں،
ان کے اصول آج بھی ہمارے ساتھ ہیں۔

Quaid-e-Azam Poetry In Urdu 2 Lines

بلند حوصلے، پختہ ارادے تھے اُن کے،
قائدِاعظم ہر دل کے سجدے تھے اُن کے۔

ہر قدم پہ ایمان کی شمع جلائی،
قائدِاعظم نے قربانی کی مثال بنائی۔

دعاوں کا ثمر اور جدوجہد کا حاصل،
قائدِاعظم کا ہے یہ پاکستان کامل۔

اندھیروں میں روشنی کا چراغ جلا گئے،
قائدِاعظم ہمیں منزل دکھا گئے۔

حق و صداقت کا جنہوں نے علم اٹھایا،
قائدِاعظم نے خوابِ آزادی سجایا۔

ہر لفظ میں تھا امید کا پیغام،
قائدِاعظم نے بڑھایا وطن کا مقام۔

وطن کے مسیحا، عظیم رہنما تھے،
قائدِاعظم ہمارے لیے خدا کا عطا تھے۔

محبت وطن سے، دلوں کو جگایا،
قائدِاعظم نے قوم کو بنایا۔

خوابوں کو حقیقت کا روپ دیا،
قائدِاعظم نے پاکستان کو وجود دیا۔

ہر قدم پہ وہ تھے صبر کا نشان،
قائدِاعظم ہمارے ہیں شان۔

Quaid-e-Azam Poetry In Urdu SMS

آزادی کی راہ میں جو چراغ جلے،
قائدِاعظم کی جدوجہد کو سلام کہے۔

جنہوں نے قربانی کا درس دیا،
قائدِاعظم نے ہمیں آزاد کیا۔

قوم کی امیدوں کا مرکز تھے وہ،
قائدِاعظم دلوں کی دھڑکن تھے وہ۔

ہر خواب کو انہوں نے تعبیر بنایا،
قائدِاعظم نے پاکستان سجایا۔

ان کی باتوں میں صداقت کا رنگ تھا،
قائدِاعظم کا ہر قدم حقیقت کا ڈھنگ تھا۔

اتحاد، یقین اور قربانی کا پیغام دیا،
قائدِاعظم نے ہمیں عظیم پاکستان دیا۔

قوم کو جگایا، شعور دلایا،
قائدِاعظم نے تاریخ کا رخ موڑایا۔

وطن کی عزت، وقار کا نشان تھے،
قائدِاعظم ہماری قوم کی جان تھے۔

انہوں نے ہمیں ہمت کا سبق سکھایا،
قائدِاعظم نے آزادی کا خواب جگایا۔

ہر زبان پہ اُن کا احترام ہے،
قائدِاعظم کی قربانیوں کو سلام ہے۔

قائد کی سوچ نے بدل دی تقدیرِ پاکستان،
محنت، قربانی، اور عزم ہے ان کی پہچان۔

قوم کو دیا خوابوں کا ایک جہاں،
قائد اعظم ہے فخرِ ملت، رہبرِ کارواں۔

یقین، اتحاد، قربانی کا وہ پیغام لایا،
نئی صبح، نیا وطن ہمیں تحفے میں دلایا۔

Conclusion

Yeh Quaid-e-Azam Poetry aapke jazbaat ko powerful andaaz mein bayan karne ka zariya hain. Agar aapko pasand aayi ho tu zaroor share karein aur apna feedback bhi dein.

Thanks For Visiting My Website.

1 COMMENT

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here
Captcha verification failed!
CAPTCHA user score failed. Please contact us!