Welcome to my website, khwajawrites. In this post, I will show Best 10th Muharram Poetry In Urdu – Soulful Lines. 10th Muharram poetry is a heartfelt tribute to the Day of Ashura, commemorating the martyrdom of Imam Hussain (RA) and his loyal companions in the battle of Karbala. These poems deeply reflect the sorrow, sacrifice, and steadfastness shown by the Prophet Muhammad’s (PBUH) beloved grandson in standing against tyranny. The verses often evoke strong emotions, portraying the pain of separation, the thirst of the innocent, and the unshakable faith that turned Karbala into a symbol of resistance and truth.
This poetry is not just a remembrance but a spiritual reflection that inspires courage and devotion in the hearts of believers. It highlights the timeless message of standing for justice, even in the face of certain death. On 10th Muharram, poets express their grief and reverence through powerful imagery and emotional depth, ensuring that the legacy of Karbala continues to resonate through every generation.
Agar aap WhatsApp status, Instagram captions, TIKTOK ya Facebook stories ke liye 10th Muharram Poetry dhoond rahe hain, tu ye collection aapke liye best hai.
Table of Contents
Related Posts:
10th Muharram Poetry
Best 10th Muharram Poetry

کربلا کی خاک پر وفا کا پرچم لہرایا گیا،
حسین نے سجدے میں سر کٹوا کر اسلام بچایا گیا۔

پیاسا رہا جو نبی کا نواسہ میدان میں،
دریا بھی شرمندہ ہوا وقتِ امتحان میں۔

حسینیت ہے روشنی اندھیروں کے لیے،
کربلا درس ہے مظلوموں کے لیے۔

کربلا کی مٹی بھی گواہی دیتی ہے،
شہادت حسین کی عظمت کہتی ہے۔

خون حسین آج بھی کہتا ہے یہ پیغام،
باطل سے لڑو، چاہے ہو انجام۔

عاشورا کا دن صبر کا نشان ہے،
یہ دن کربلا کی پہچان ہے۔

لبوں پہ تھا ذکرِ خدا، دل میں یقین،
حسین تھے حق پر، یزید تھا کمین۔

کربلا والوں نے حق کی راہ دکھائی،
سچ کے لیے جان کی بازی لگائی۔

حسین کی شہادت نے زندہ کیا دین،
یہ قربانی ہے نبی کا حسین۔

جو کٹ گیا سر، مگر جھکا نہیں،
وہ حسین ہے جو کسی سے ڈرا نہیں۔
10th Muharram Poetry Copy Paste

کربلا کی پیاس نے صبر سکھایا،
ظلم کے سامنے جھکنا نہ آیا۔

امام عالی مقام نے پیغام دیا،
ظلم کے آگے کبھی سر نہ جھکایا۔

خون سے لکھی گئی تاریخ کربلا کی،
ہر آنکھ ہے اشک بار اس وفا کی۔

عباس کا بازو کٹا، پر علم نہ گرا،
وفا کا یہ منظر کربلا نے دیا۔

نہر فرات پاس تھی، پیاس سے لب خشک،
یہ قربانی ہے، جو رہ گئی نقش۔

کربلا کے شہید آج بھی زندہ ہیں،
جو حق کے لیے مرے، وہ پائندہ ہیں۔

عاشور کا دن غم سے بھرا ہوا،
حسین کی یاد میں دل ہے صدا ہوا۔

جہاں میں ظلم کے خلاف ایک اعلان ہے،
کربلا کا واقعہ اسلام کی جان ہے۔

حسین نے دی قربانی دین بچانے کو،
سر دیا، جھکایا نہیں زمانے کو۔

نواسہِ رسول نے دکھایا مقام،
سر کٹایا مگر کیا نہ کوئی کلام۔
10th Muharram Poetry Text

مقتل کی زمیں آج بھی رو رہی ہے،
حسین کی یاد ہر دل میں بسی ہے۔

خیمے جلے، معصوم تڑپے،
پھر بھی لبوں پر شکوہ نہ بڑھے۔

حسینیت ایک نظریہ ہے حیات کا،
کربلا ہے راستہ نجات کا۔

آج بھی یزیدیت زندہ ہے کہیں،
ضرورت ہے پھر سے حسین بننے کی۔

کربلا بتاتی ہے صبر کی حقیقت،
ظلم کے آگے جھکنا ہے ذلت۔

حسین کا پیغام ہے ہر دور کے لیے،
حق پہ ڈٹ جانا ہے نور کے لیے۔

جنہوں نے دین کی خاطر جان دی،
وہی حقیقی وارثِ ایمان دی۔

وقت گزر گیا، غم نہ مٹا،
حسین کا ذکر ہر دل میں جِلا۔

فرات کی موجیں شرمندہ ہو گئیں،
جب پیاسے بچوں کی آہیں سنیں۔

شہادت حسین ہے درس وفا،
یہی ہے اسلام کی اصل ادا۔
10th Muharram Poetry 2 Lines

جن کے سروں پہ موت بھی ہنستی رہی،
کربلا کی وہ عظیم ہستیاں کبھی نہ مریں۔

حسین نے کلمہ حق بلند رکھا،
ظلم کے سامنے سر نہ جھکایا۔

کربلا والوں نے بتایا ہمیں،
حق کے لیے جینا ہے، مرنا ہمیں۔

غم حسین میں آنکھ نم ہے،
دل ہر وقت ماتم میں گم ہے۔

بچوں کی پیاس، ماں کا بین،
کربلا کا ہر لمحہ ہے حسین۔

حسین کا صبر، زینب کی جرات،
کربلا کی یہ کہانی ہے عظمت۔

کربلا میں عشق کا رنگ تھا،
ہر شہید میں وفا کا سنگ تھا۔

عباس کی وفا کا جواب نہیں،
بازو کٹ گئے پر علم گرا نہیں۔

شہادت کی لذت جو جانتا ہے،
وہی حسین کے غم کو مانتا ہے۔

زبان پہ ذکر خدا، دل میں حسین،
ایسا ہر عاشق ہو دین کا نگین۔
10th Muharram Poetry SMS

کربلا کی قربانی نے یہ سکھایا،
باطل کے آگے سر نہیں جھکایا۔

وقت کے ہر یزید کو پیغام ہے،
حسین زندہ ہے، یہ کلام ہے۔

مقتل میں ہر زخم نے دیا ثبوت،
حسین ہے حق، یہی ہے ثبوت۔

غم حسین دلوں کو روشن کرے،
ظلم کی راہ کو مدھم کرے۔

ہر عاشور پہ روتا ہے جہاں،
کربلا کا غم ہے سب سے عیاں۔

شہیدوں کی فہرست میں پہلا نام،
حسین ابن علی، دین کا امام۔

زینب کی صدا گونجی میدان میں،
کربلا کی گونج ہے آج بھی اذان میں۔

حسین کا لہو بن گیا چراغ،
جو جلا رہا ہے حق کی راہ۔

آج بھی زندہ ہے وہ پیغام،
ظلم کے آگے ہو لب بےکلام۔
Conclusion
Yeh 10th Muharram Poetry aapke jazbaat ko powerful andaaz mein bayan karne ka zariya hain. Agar aapko pasand aayi ho tu zaroor share karein aur apna feedback bhi dein.
Thanks For Visiting My Website.
[…] Best 10th Muharram Poetry In Urdu – Soulful Lines […]