Welcome to our website Khwajawrites. in this blog we will show 20+ Allama Iqbal poetry in Urdu. i hope you will enjoy this. in this website I will show Urdu poetry, love poetry, sad poetry , attitude poetry in urdu, father poetry, friendship poetry in urdu, mother poetry, allama iqbal poetry in urdu, and much more.

For More Articles Check The khwajawrites website

Allama Iqbal Poetry In Urdu

Allama Iqbal Poetry In Urdu

زندگی کچھ اور شے ہے،علم ہے کچھ اور شے
زندگی سوز جگر ہے ،علم ہے سوز دماغ

وضع میں تم ہو نصاری تو تمدن میں ہنود
یہ مسلماں ہیں جنہیں دیکھ کر شرمائں یہو

من حیثء قوم کچھ بھی ہو، سنی ہو یا شعیہ
ملت کے پاسباں کو نہ کچھ اس سے واسطہ

ہوا نہ زور سے اس کے کوئی گریباں چاک
اگرچہ مغربیوں کا جنوں بھی تھا چالاک

اقبال کےبارے میں کیا کہیں ہم لوگ
شاعری انکی ادب پر کر رہی ہے راج

اثر کرے نہ کرے سن تو لے مری فریاد
نہیں ہے داد کا طالب یہ بندۂ آزاد

فطرت نے نہ بخشا مجھے اندیشۂ چالاک
رکھتی ہے مگر طاقت پرواز مری خاک

کھو نہ جا اس سحر و شام میں اے صاحب ہوش
اک جہاں اور بھی ہے جس میں نہ فردا ہے نہ دوش

بندگی کے عوض فردوس ملے
یہ بات مجھے منظور نہیں

اے طائر لاہوتی اس رزق سے موت اچھی
جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی

Allama Iqbal Poetry In Urdu 2 lines

میرے “اقبال“ میں شرمندہ ہوں تیری روح سے
تیرے خوابوں کی جو تعبیر تھی پھر خواب کیا

صوفی کی طریقت میں فقط مستی احوال
ملا کی شریعت میں فقط مستی گفتار

سما سکتا نہیں پہنائے فطرت میں مرا سودا
غلط تھا اے جنوں شاید ترا اندازۂ صحرا

قافلہِ عشق و وفا کا سالار ہے اقبال
کتابِ خودی کا انوکھا کردار ہے اقبال

جنہیں ارتفاع ء فلک تو نے سمجھا
نہیں ھیں سوا جلتے بجھتے شرارے

شعور و ہوش و خرد کا معاملہ ہے عجیب
مقام شوق میں ہیں سب دل و نظر کے رقیب

میرے لہجے میں اگر غرور آیا تھا،
اس کو حق تھا کہ شکایت کرتا.

اک زمانہ بیت گیا خبر تک لینے نہیں آیا
ہر روز جو پنچھی میرے نام پر آزاد کرتا تھا

قلم اٹھتا ہے تو سوچیں بدل جاتی ہیں
اک شخص کی محنت سے ملتیں تشکیل پاتی ہیں

ٹہنی پہ کسی شجر کی تنہا
بلبل تھا کوئی اداس بیٹھا

Allama Iqbal Poetry In Urdu Copy Paste

اقبال کے شاھین کی پرواز جہاں تک
کرگس کی کیا مجال کہ پہنچے گا وہاں تک

اقبال تیری عظمت کی داستاں کیا سناؤں
تیری زندگی پھ لکھوں تو الفاظ نہ پاؤں

مجھے آہ و فغان نیم شب کا پھر پیام آیا
تھم اے رہرو کہ شاید پھر کوئی مشکل مقام آیا

خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی
نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالات کے بدلنے کا

ہنسی آتی ہے مجھے حسرت انسان پر
گناھ کرتا ھے خود ، لعنت بھیجتا ھے شیطان پر

مسلماں کے لہو میں ہے سلیقہ دل نوازی کا
مروت حسن عالم گیر ہے مردان غازی کا

Thank You Soo Much For Visiting Allama Iqbal Poetry In Urdu

1 COMMENT

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here