Welcome to our website Khwajawrites. in this blog we will show 16 December Poetry. I hope you will enjoy this.in this website I will show Urdu poetry in two lines SMS, love poetry in Urdu two lines SMS, best sad poetry in Urdu two lines SMS, Romantic November Poetry In Urdu, Sad December Poetry in urdu , 2 Line Urdu Poetry Love, attitude poetry in urdu, Tanhai Poetry In Urdu, father poetry in Urdu two lines SMS, dosti poetry in Urdu, November Poetry In Urdu, mother poetry in Urdu two lines SMS, dard e tanhai poetry in urdu, Success Poetry In Urdu 2 lines
Allama Iqbal poetry in Urdu two lines sms, Couple Poetry In Urdu 2 Lines , Poetry In Urdu Copy Paste, Urdu Poetry For Wife In 2 Lines, December Sad Poetry in Urdu, 16 December Black Day Poetry In Urdu 2 Lines, Alvida Poetry In Urdu 2 lines, alone poetry in urdu, Baba Jaan Poetry In Urdu, Dua Poetry In Urdu 2 Lines, udass urdu poetry, Baap Poetry In Urdu 2 Lines, Best Sad Poetry in Urdu 2 Lines,
Funny Poetry In Urdu 2 Lines, Munafiq Poetry In Urdu 2 Lines, 16 December Poetry In Urdu, Romantic Love Urdu Poetry 2 Lines, Poetry About Death In Urdu 2 Lines, Dard Poetry In Urdu 2 Lines, islamic poetry in urdu, and much more.
for more articles check khwajawrites website
Table of Contents
16 December Poetry
16 December Poetry
یہ چھبتی یادیں، یہ زخم دل کے،
سولہ دسمبر کا درد نہ بھولے۔
تاریخ کے صفحے لہو سے بھرے،
سولہ دسمبر کا دکھ کون کرے؟
یہ دن گواہ ہے جدائی کا،
ایک داستان ہے تنہائی کا۔
خواب جو ٹوٹے تھے، پلکوں پہ سجائے،
سولہ دسمبر کا غم دل میں بسائے۔
سانحے کو دل میں چھپا کر جیتے ہیں،
سولہ دسمبر کی آگ سہتے ہیں۔
یہ دن کہتا ہے، نہ بھولنا کبھی،
زخم وطن کے ہیں، سکھانا سبھی۔
سولہ دسمبر کا غم ہے جاویداں،
ہر دل میں باقی ہے وہ داستان۔
یادیں وہ تلخ، دل کو چیر دیں،
سولہ دسمبر کے غم کو کیا کہیں؟
یہ دن کبھی سکون نہ دے،
یادیں یہ رُلا رُلا کے لے۔
وطن کے چراغ بجھائے گئے،
سولہ دسمبر کے زخم دکھائے گئے۔
16 December Poetry In Urdu 2 Lines
خون کا دریا، آنکھوں میں رواں،
سولہ دسمبر کا درد کہاں؟
یہ دن ہمیں سبق سکھا گیا،
وطن کا خواب جگا گیا۔
سولہ دسمبر، زخمِ جاں ہے،
یادوں کا خزانہ، نہاں ہے۔
یہ سانحہ، نہ بھولے زمانہ،
دل کو دے جائے پرانا بہانہ۔
وطن کے گلشن میں خزاں لائی تھی،
سولہ دسمبر قیامت بن آئی تھی۔
لہو سے لکھی ہے تاریخ کی کتاب،
سولہ دسمبر کا زخم ہے نایاب۔
وہ بچھڑے لمحے، وہ روتے گواہ،
سولہ دسمبر کے دن تھے تباہ۔
زمین پر لہو کی ندیاں رواں،
سولہ دسمبر کا غم ہے کہاں؟
بچھڑ گئے جو خواب آنکھوں سے،
سولہ دسمبر کے ماتم میں۔
یہ دن ہمیں سبق یاد دلاتا ہے،
وطن کی حرمت کا وعدہ نبھاتا ہے۔
16 December Poetry In Urdu Copy Paste
آنکھوں میں اشک، دل میں فسانہ،
سولہ دسمبر نے دیا یہ خزانہ۔
خواب جو بکھرے تھے راہوں میں،
سولہ دسمبر کی آہوں میں۔
یادیں گواہ ہیں غم کے سفر کی،
سولہ دسمبر وہ شام قدر کی۔
یہ زخم ہیں جو بھر نہ سکیں،
سولہ دسمبر کے دکھ نہ چھپیں۔
دل کو تڑپاتی ہیں یادیں وہی،
سولہ دسمبر کی شام کہی۔
بکھری تھیں راہیں، بچھڑے تھے لوگ،
سولہ دسمبر کی شام ہے روگ۔
یہ غم نہ جائے، یہ درد نہ مٹے،
سولہ دسمبر کی یادیں رت جگے۔
ہر دل میں باقی ہے وہ کہانی،
سولہ دسمبر کی آنکھیں ہیں پانی۔
یادیں جواں ہیں، زخم گہرے،
سولہ دسمبر کے دل ٹوٹے پہرے۔
وقت کے دامن میں چھپے وہ گواہ،
سولہ دسمبر کی وہ سسکیاں۔
16 December Poetry In Urdu Text
یہ دن ہمیں رلاتا رہے،
سولہ دسمبر دکھلاتا رہے۔
زمین بھی روتی ہے، آسماں بھی غمگین،
سولہ دسمبر کا دن ہے سنگین۔
یہ درد کا موسم، یہ دکھ کی گھڑی،
سولہ دسمبر، یادوں کی جھڑی۔
یہ سانحہ کہ دل کو چیر گیا،
سولہ دسمبر لہو میں بھیگ گیا۔
نہ بھولے وہ شام، نہ بھولے وہ دن،
سولہ دسمبر کی لوری ہے غم۔
یہ زخم جو وقت بھی بھر نہ سکے،
سولہ دسمبر کی یادیں نہ مٹ سکیں۔
آنکھوں میں بھر کر ستارے،
سولہ دسمبر کے خواب ہارے۔
یہ دن ہمیں سبق دے گیا،
وطن کی حرمت کا جذبہ جگا گیا۔
یادیں وہ تلخ، دل میں سمائیں،
سولہ دسمبر کے زخم جگائیں۔
وقت نے بھی رکھی وہ بات،
سولہ دسمبر کی ہے ہر رات۔
16 December Poetry In Urdu SMS
یہ زخم کبھی پرانے نہ ہوں،
سولہ دسمبر کے فسانے نہ ہوں۔
بچھڑے جو لمحے، آنکھوں میں سمائے،
سولہ دسمبر کے دکھ دل سے نہ جائے۔
کہانی وہ غم کی، یادوں میں بسی،
سولہ دسمبر کی شام ہے کسی۔
یہ دن ہمیں جلاتا رہے،
سولہ دسمبر یاد دلاتا رہے۔
یہ درد کبھی کم نہ ہوگا،
سولہ دسمبر غم نہ ہوگا۔
یہ شام، یہ یادیں، یہ وقت کا پہر،
سولہ دسمبر کا دن ہے امر۔
یادوں کا خزانہ، دل کا قرار،
سولہ دسمبر کا درد ہے بے شمار۔
بچھڑے جو لمحے، کبھی لوٹ نہ آئے،
سولہ دسمبر کے زخم بھول نہ پائے۔
وطن کے چراغ بجھائے گئے،
سولہ دسمبر کے دکھ سجائے گئے۔
یہ غم کہانی، یہ درد سفر،
سولہ دسمبر ہے صدیوں کا اثر۔
Thank You Soo Much For Visiting 16 December Poetry