Welcome to my website, khwajawrites. In this post, I will show 50+ Best Muharram Poetry – Heart Touching Lines. Muharram poetry is a deeply emotional and spiritual form of expression that reflects the sorrow, sacrifice, and unwavering faith associated with the Islamic month of Muharram, particularly the tragedy of Karbala. This poetry often honors the martyrdom of Imam Hussain (RA) and his companions, who stood bravely for truth and justice against oppression. Through powerful verses, poets convey grief, love for the Ahl-e-Bait, and admiration for their courage and devotion to Islam.
In both classical and contemporary Urdu and Persian literature, Muharram poetry plays a vital role during the first ten days of Muharram, especially on Ashura. It is commonly recited in Majalis (religious gatherings), evoking tears and remembrance among the listeners. These poems are not only artistic expressions but also serve as a means of mourning, spiritual reflection, and renewing one’s commitment to the values upheld at Karbala—truth, sacrifice, and resistance against tyranny.
Agar aap WhatsApp status, Instagram captions, TIKTOK ya Facebook stories ke liye Muharram Poetry dhoond rahe hain, tu ye collection aapke liye best hai.
Table of Contents
Related Posts:
Muharram Poetry
Best Muharram Poetry

کربلا کی خاک پر بھی سر جھکانا لازم ہے
یہ زمیں بھی کعبے سے کم نہیں، مانا لازم ہے

لبیک کہتے ہوئے کٹ گئی ساری حیات
حسینؑ نے حق کی دی ہے سب سے بڑی بات

کبھی زخم، کبھی پیاس، کبھی تنہائی
ہر درد کا حسینؑ ہی دوا بن جائے

بچوں کی پیاس، ماں کا سکون، باپ کا غم
کربلا میں سب کچھ قربان ہوا صرف حق کے لیے

دلوں میں زندہ ہے جو حق کی مثال بن گیا
وہ حسینؑ ہے جو سجدے میں کمال بن گیا

جیتنے والا کہلایا یزید زمانہ میں
مگر تاریخ نے عزت حسینؑ کو دی

یہ وقت کا امام ہے، یہ صبر کی زبان ہے
کربلا کا ہر منظر قرآن کی جان ہے

رہتی دنیا تک یہ پیغام حسینؑ کا رہے گا
ظلم کے آگے نہ جھکنا، یہی سبق رہے گا

حسینؑ نام ہے عزت، وقار اور سچائی کا
کربلا درس ہے صبر اور گواہی کا

کربلا فقط ماتم نہیں، بیداری کا علم ہے
یہ معرکہ انسانیت کے کردار کا قلم ہے
Muharram Poetry Copy Paste

ہر سال محرم آتا ہے رونے کے لیے
حسینؑ پھر زندہ ہوتے ہیں سنانے کے لیے

سینہ کوبی، نوحہ گری، اشکوں کا دریا
محرم کی شامیں دیتی ہیں قربانی کا سبق

پیاسے بچوں کی آہیں، ماں کا کرب
سب کچھ کہتا ہے حسینؑ کی عظمت کا سبب

خیمے جل رہے تھے، پر صبر نہ گیا
کربلا والوں کا جذبہ کبھی مر نہ گیا

زخم کھا کے بھی لبوں پر شکوہ نہ آیا
ایسا صبر صرف حسینؑ کے نصیب میں آیا

محرم کی شامیں کچھ اور ہی کہانی سناتی ہیں
یہ راتیں عشقِ حسینؑ میں سجدے کراتی ہیں

حق و باطل کا فرق بتا دیا حسینؑ نے
سچ کے لیے سر کٹا دیا حسینؑ نے

یزیدیت آج بھی زندہ ہے چہروں میں
مگر حسینؑ کے چاہنے والے ہر دور میں زندہ ہیں

کربلا میدان نہیں، ایک درسگاہ ہے
جہاں ہر آنکھ اشکوں سے گواہ ہے

دل کو سکون آتا ہے نامِ حسینؑ سے
لب پر دعا نکلتی ہے یادِ حسینؑ سے
Muharram Poetry Text

جہاں ظلم ہو وہاں آواز اٹھاؤ
یہی پیغام حسینؑ کا دہراؤ

خون حسینؑ آج بھی زندہ ہے
ہر ظلم کے آگے بندہ بندہ ہے

بے سر تن بھی لبیک کہتا رہا
یہی ہے درس جو حسینؑ دیتا رہا

سر کٹا، نیزے پہ قرآن سنایا
یہ حسینؑ تھا جس نے حق دکھایا

نہ سجدہ رکا، نہ دین جھکا
یہ حسینؑ تھا، جو حق پہ ڈٹا

ماں نے دیا وہ بیٹا، جو کربلا میں قربان ہوا
ایسا عظیم بیٹا فقط فاطمہؑ کی شان ہوا

لبوں پر قرآن، دل میں ایمان
یہ حسینؑ ہے، سب کا جہان

ظلم کو للکارنا، سچ پہ مر جانا
یہ حسینؑ ہے، جو بتاتا ہے زمانہ

محرم صرف رونے کا نام نہیں
یہ تو حق کے لیے جینے کا پیغام ہے

نیزے پہ قرآن، خیمے جلے
مگر صبر کا دامن نہ کبھی چھوٹے
Muharram Poetry 2 Lines

کربلا کی مٹی پر خون کی تحریر ہے
یہ حسینؑ کی لازوال تقدیر ہے

نہ پانی ملا، نہ چین ملا
مگر حسینؑ کو ایمان ملا

کبھی عباسؑ کی غیرت، کبھی علیؑ کی شجاعت
کربلا کی ہر گواہی میں ہے وفا کی روایت

کبھی زینبؑ کا صبر، کبھی سجادؑ کی دعا
کربلا کا ہر لمحہ ہے خدا کا پتہ

یہ محرم ہے، غم حسینؑ کا مہینہ
یہ وفا، عشق، اور قربانی کا خزینہ

یزید کے پاس طاقت تھی، تخت تھا
مگر حسینؑ کے پاس خدا کا وقت تھا

ہر اشک کہتا ہے، لبیک یا حسینؑ
دل بھی دہراتا ہے، لبیک یا حسینؑ

ظلم کے خلاف جینا سکھایا
کربلا نے حوصلہ بڑھایا

جو پیاسے مرے، وہی سقے بنے
جو خالی تھے، وہی سبقے بنے

علم عباسؑ کا آج بھی بلند ہے
وفا کا نشان ہر دل میں زندہ ہے
Muharram Poetry SMS

آج بھی شامِ غریباں میں اجالا ہے
کیونکہ حسینؑ کا نام ہی حوالہ ہے

کوئی حسینؑ جیسا نہیں زمانے میں
وہی مثال ہے عزت کے فسانے میں

یاد آتا ہے ہر سال کربلا کا منظر
جب اشکوں سے بھیگتا ہے ہر اک دل کا بستر

سر جھکا، تو فقط سجدے میں
ورنہ حسینؑ کھڑا رہا ہر درد کے گہنے میں

نہ نیزے سے ڈرا، نہ کوفے کے ہجوم سے
یہ حسینؑ تھا، جو نکلا صبر کے اصول سے

کربلا فقط شہادت نہیں، معرفت ہے
یہ ہر درد کا علاج، ہر دل کی حرمت ہے

محرم میں ہر آنکھ اشکبار کیوں ہے؟
کیونکہ حسینؑ کا غم، سب پر قرض دار کیوں ہے؟
Conclusion
Yeh Muharram Poetry aapke jazbaat ko powerful andaaz mein bayan karne ka zariya hain. Agar aapko pasand aayi ho tu zaroor share karein aur apna feedback bhi dein.
Thanks For Visiting My Website.
[…] 50+ Best Muharram Poetry – Heart Touching Lines […]