Welcome to our website Khwajawrites. in this blog we will show 35+ Iqbal Poetry In Urdu 2 Lines . i hope you will enjoy this. in this website I will show Urdu poetry in urdu two lines sms, love poetry in urdu two lines sms, sad poetry in urdu two lines sms, attitude poetry in urdu, father poetry in urdu two lines sms, friendship poetry in urdu two lines sms, mother poetry in urdu two lines sms,Iqbal Poetry In Urdu 2 Lines, alone poetry in urdu, heart touching death poetry in urdu, funny poetry in urdu 2 lines,Iqbal Poetry In Urdu 2 Lines , Islamic poetry in urdu and much more.

for more articles check khwajawrites website

Iqbal Poetry In Urdu 2 Lines

Iqbal Poetry In Urdu 2 Lines

عروج آدم خاکی سے انجم سہمے جاتے ہیں
کہ یہ ٹوٹا ہوا تارا مہِ کامل نہ بن جائے

کُھلا جب چمن میں کتب خانہ ہوا
کتابیں کُھلی، میں نے بھی گُل کھلا دیا

خُدی کو نہ دے سِپرد اندھیریوں کے
یہ روشنی کا جہاں خود پیدا کر

زمیں و آسمان و کہکشاں سب کچھ ہے تیرے لیے
تو ہیں حوصلے، پرواز کے پر بناتا چل

ہنر سیکھتا جا، فنون سیکھتا جا
یہی تیرے لیے دنیا کے رازوں کا رستہ ہے

طہارت کی بھی ہے طلب، عبادت کی بھی چاہت
یہ نورِ ایماں کی سچائی کی لذت ہے

علم کی راہ میں ہر اک سفر ہے جینا
یہ الفاظ کا رنگ ہے، جو دل میں جذب ہوتا ہے

تقدیر کے قیدی تو نہیں ہیں تو اے نوجوان
تو خود اپنی تقدیر کا لکھنے والا ہے

ہوا ہوں درسگاہوں کا وہ اُستاد
جو قوم کے جوانوں کو روشنی دیتا ہے

اُٹھو مری دنیا کے غریبوں کو جگا دو
کاخِ اُمرا کے در و دیوار ہلا دو

جو کر نہ سکے وہ کام کل
آج اپنی جوانی کو خوابوں سے ملا دو

جنون چاہیئے اس کوچہ میں
علم تو حاصل ہے، ہمت چاہیئے یہاں

شمع کو پروانے کی طلب ہے
محبت میں بھی کامیابی کا سبب ہے

طلب ہو اگر رستہ دکھانے کا
خدا کی مدد تمہیں خود ہی ملے گی

بُجھی عشق کی آگ، اندھیر ہے
دل کا دِیا جب تک جلے روشنی ہے

عجب کچھ دل کی دنیا ہے، محبت کی زباں ہے
علم کے سمندر سے موتی کی چمک ہے

کتابوں سے یہ نور، چمن کا رنگ ہے
اُفق کے پار خوابوں کا سنگ ہے

تیرے دل سے نکلتی ہے سچائی کی بات
خودی سے جڑ کے، تو اللہ کا بندہ ہے

خودی کی یہ روشنی، ہر راہ کو چراغ دے
یہ علم کی کرن ہے، جو عروج کی راہ دے

عمل کو ہے ایمان کا جوہر
یہ پاکیزہ خوشبو ہے، روح کی جو شمع جلے

پُرانی دنیا کے دیوار و در کو
ایک تازہ خواب کی تعبیر چاہیئے

جوانوں کو اپنی طاقت کا احساس دلاؤ
خوابوں کو حقیقت کا لباس دو

اُٹھ کہ نئی زندگی کی تعمیر کریں
علم کا چراغ جلا، سبھی اندھیریوں کو روشن کریں

جہاں بانی سے بہتر ہے دل کی روشنی
محبت سے بڑا کوئی جہاں نہیں

یہ تیری خودی کی پرواز ہے
پہچان اپنی قدر و مقام کو

خواب دیکھنا، ہمت کو جگانا
اپنی پرواز کو آسمان تک لے جانا

تیری شمع بجھی تو ہوا نے
پھر نئی شمع جلا دی

اگر علم کی روشنی سے ہے رشتہ
تو تقدیر کو خود بنا سکتا ہے

پرواز کو ہے ضرورت جنون کی
یہ فضا تیرے لیے ہموار ہو جائے گی

محبت ہے تیری پہچان، علم ہے تیرا شوق
زندگی کی دوڑ میں خود کو نکھار

خودی کو کر بلند تو ہے
تو شاہین، اس جہاں کا

علم سے نکلتا ہے یہ نور
جِسے چُھو لے وہ کامیاب ہو

خواب بُن، خواب میں حقیقت کی خوشبو بھر
محنت سے ہی کامیابی کا سفر مکمل کر

جوانوں کو خبر دے، جو دل سے جیتیں
یہ ہے ان کی جیت، یہ ہے ان کا مقام

تیرے قدموں میں ستارے ہیں
تیری اڑان کا آسمان خود تجھے ملے گا

نہیں ہے ناامید اقبال اپنی کشت ویراں سے
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی

Thank You Soo Much

1 COMMENT

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here