Welcome to our website Khwajawrites. in this blog we will show 20+ Allama Iqbal poetry in Urdu 2 lines. i hope you will enjoy this. in this website I will show Urdu poetry, love poetry, sad poetry , attitude poetry in urdu, father poetry, friendship poetry in urdu, mother poetry, allama iqbal poetry in urdu 2 lines, and much more.

Allama Iqbal Poetry In Urdu 2 Lines

Allama Iqbal Poetry In Urdu 2 Lines

خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے، بتا تیری رضا کیا ہے

ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں
ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں

عمل سے زندگی بنتی ہے، جنت بھی جہنم بھی
یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے

تو شاہیں ہے پرواز ہے کام تیرا
ترے سامنے آسمان اور بھی ہیں

سنا ہے میں نے غلامی سے امتوں کی حیات
ثبات پاتی ہے آزادی کی نم ہو کر

عشق دمِ جبرائیل، عشق دلِ مصطفیٰ
عشق خدا کا رسول، عشق خدا کا کلام

جو فقر ہوا تلخابۂ محنت سے بیاں
وہ فقر ہوا گلزارِ تنعم کا بیاں

اپنی دنیا آپ پیدا کر اگر زندوں میں ہے
سرِ آدم ہے ضمیر کن فکاں ہے زندگی

پرندوں کی دنیا کا درویش ہوں میں
کہ شاہیں بناتا نہیں آشیانہ

Allama Iqbal Poetry In Urdu 2 Lines Copy Paste

زمانے کے انداز بدلے گئے
نیا راگ ہے، ساز بدلے گئے

نصیب کا شکوہ کرے کیا کوئی نصیب ہے وہی جو خیال میں ہو

عقل و دل و نگاہ کا مرشدِ اوّلیں ہے عشق
عشق نہ ہو تو شرع و دیں بتکدۂ تصورات

یہ دستورِ زباں بندی ہے کیسا تیری محفل میں
یہاں تو بات کرنے کو ترستی ہے زباں میری

وجودِ زن سے ہے تصویرِ کائنات میں رنگ
اسی کے ساز سے ہے زندگی کا سوزِ دروں

عشق کے تیغِ جگردار اُٹھا
حق کا پیغام دلوں تک پہنچا

قفس میں ہے تیری رسمِ اذان،
شگاف چمن، شور بُلبل کا فسانہ

دل بیدار پیدا کر کہ دل خوابیدہ ہے جب تک
نہ تیری ضرب ہے کاری نہ تیرا نغمہ ہے تاثیر

شاہیں کبھی پرواز سے تھک کر نہیں گرتا
پر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد

Allama Iqbal Poetry In Urdu 2 Lines Sms

سبق پھر پڑھ صداقت کا، عدالت کا، شجاعت کا
لیا جائے گا تجھ سے کام دنیا کی امامت کا

خوار ہو کر بھی کبھی پوچھا کسی نے
کہ آپ نے کام کیا کیا؟

یہ کائنات ابھی ناتمام ہے شاید
کہ آ رہی ہے دمادم صدائے کن فکاں

ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا

علامہ اقبالؔ کو غم دنیا کا کوئی غم نہیں
وہ عاشق ہیں خدا کے، بس خیال رَوز محشر ہے

خواب تھا جو کچھ کہ دیکھا، جو سنا افسانہ تھا
ہوش والوں کو خبر کیا بے خودی کیا چیز ہے

Thank You So Much

 

1 COMMENT

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here