Welcome to our website Khwajawrites. in this blog we will show 20+ Allama Iqbal Best Poetry In Urdu. i hope you will enjoy this. in this website I will show Urdu poetry, love poetry, sad poetry , attitude poetry in urdu, father poetry, friendship poetry in urdu, mother poetry, allama iqbal best poetry in urdu, and much more.

For More Articles Check The khwajawrites website

Allama Iqbal Best Poetry In Urdu

Allama Iqbal Best Poetry In Urdu

سکوں محال ہے قدرت کے کارخانے میں
ثبات ایک تغیر کو ہے زمانے میں

آج بھی ہو جو ابراہیم سا ایماں پیدا
آگ کر سکتی ہے اندازِ گلستاں پیدا

نشانِ مردِ مومن باتو گویم
چو مرگ آید تبسم بر لب اوست

تند و سبک سیر ہے گردشِ ایّام ابھی
عشق کے امتحان اور بھی ہیں

تھا زندگی میں موت کا کھٹکا لگا ہوا
اڑنے سے پیشتر بھی میرا رنگ زرد تھا

کھول آنکھ زمیں دیکھ، فلک دیکھ، فضا دیکھ
مشرق سے ابھرتے ہوئے سورج کو ذرا دیکھ

گیا دورِ سرمایہ داری گیا
تماشا دکھا کر مداری گیا

یہ غازی، یہ تیرے پُر اسرار بندے
جنہیں تُو نے بخشا ہے ذوقِ خدائی

سحر قریب ہے، اللہ کا نام لے ساقی
شرابِ کہن پھر پلا دے، مشامِ جاں پھر مہکا دے

عجب کیا گر مہ و پرویں مرے نخچیر ہو جائیں
کہ برّاقِ سُخن میرا، بہ وقتِ سیر ہو جائیں

گزارا کس طرح فطرت کے چاک و چوبن میں
یہ ایک بہتی ہوئی ندی کا راستہ بھی ہے

فلک نے ان کو عطا کی ہے خواجگی کہ جنہیں
خبر نہیں روش بندگی کیا ہے؟

تھے تو آبا وہ تمہارے ہی، مگر تم کیا ہو
ہاتھ پر ہاتھ دھرے منتظرِ فردا ہو؟

دلوں کو مرکزِ مہر و وفا کر
حرم کے درد کا درماں کہاں ہے؟

یہی مقصودِ فطرت ہے، یہی رمزِ مسلمانی
اخوت کی جہاں گیری، محبت کی فراوانی

جہاں میں اہلِ ایماں صورتِ خورشید جیتے ہیں
ادھر ڈوبے، ادھر نکلے، اُدھر ڈوبے، اُدھر نکلے

سبق ملا ہے یہ معراج مصطفیٰؐ سے مجھے
کہ عالمِ بشریت کی زد میں ہے گردوں

آج وہ کشمیر ہے محکوم و مجبور و فقیر
کل جسے اہلِ نظر کہتے تھے ایرانِ صغیر

ہزار خوف ہو لیکن زباں ہو دل کی رفیق
یہی رہا ہے ازل سے قلندروں کا طریق

کوئی اندازہ کر سکتا ہے اس کے زورِ بازو کا
نگاہِ مردِ مومن سے بدل جاتی ہیں تقدیریں

عطار ہو، رومی ہو، رازی ہو، غزالی ہو
کچھ ہاتھ نہیں آتا، بے آہِ سحرگاہی

پیوستہ رہ شجر سے، اُمیدِ بہار رکھ
نہ ہو نا اُمید، نا اُمیدئیں زوال ہے

ہوا ہے گو تند و تیز لیکن چراغ اپنا جلا رہا ہے
وہ مردِ درویش جو باتوں سے طوفان اُٹھا رہا ہے

جو ہو ذوقِ یقیں پیدا، تو کٹ جاتی ہیں زنجیریں
یہ خوش فہمی ہے فرزندانِ توحید کے آگے

Thank You Soo Much

1 COMMENT

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here